صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
7. باب النَّهْيِ عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّبَاغُضِ وَالتَّدَابُرِ:
باب: حسد اور بغض اور دشمنی کا حرام ہونا۔
حدیث نمبر: 6529
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد كلاهما، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ جَمِيعًا، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، أَمَّا رِوَايَةُ يَزِيدَ عَنْهُ، فَكَرِوَايَةِ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، يَذْكُرُ الْخِصَالَ الْأَرْبَعَةَ جَمِيعًا، وَأَمَّا حَدِيثُ عَبْدِ الرَّزَّاقِ: وَلَا تَحَاسَدُوا، وَلَا تَقَاطَعُوا، وَلَا تَدَابَرُوا.
یزید بن زریع اور عبدالرزاق، دونوں نے معمر سے، انہوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ معمر سے یزید کی روایت اسی طرح ہے جس طرح سفیان کی روایت زہری سے ہے، انہوں نے چاروں خصلتیں بیان کی ہیں، البتہ عبدالرزاق کی روایت اس طرح ہے: "ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے قطع رحمی نہ کرو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو (منہ نہ موڑو۔) "
امام صاحب یہی روایت یزید سے،سفیان کی پہلی روایت کی طرح بیان کرتے ہیں اس میں چار خصلتوں کاذ کر ہے اور عبدالرزاق سے اس طرح بیان کرتےہیں،"ایک دوسرے سے حسد نہ رکھو،باہمی تعلقات نہ توڑو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو۔"