صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
32. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْوَجْهِ:
باب: منہ پر مارنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 6651
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَاتَلَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيَجْتَنِبْ الْوَجْهَ ".
مغیرہ حزامی نے ہمیں ابوزناد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص اپنے (مسلمان) بھائی سے لڑے تو چہرے (پر مارنے) سے اجتناب کرے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے لڑے تو چہرے (پر مارنے)سے اجتناب کرے۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6651  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
انسان کے حسن و جمال اور خوبصورتی کا مظہر اس کا چہرہ ہے،
جو ایک انتہائی نازک اور لطیف عضو ہے اور مار کو برداشت نہیں کر سکتا،
مار سے انسان کا چہرہ بگڑ سکتا ہے،
جس سے اس کا حسن و جمال متاثر ہو گا،
کیونکہ چہرے کی مار پیٹ سے انسان کی آنکھ کی بینائی زائل ہو سکتی ہے،
آنکھ متاثر ہو سکتی ہے،
اس کی دوسری وجہ آگے آ رہی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6651