صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
35. باب النَّهْيِ عَنِ الإِشَارَةِ بِالسِّلاَحِ إِلَى مُسْلِمٍ:
باب: کسی مسلمان کو ہتھیار سے ڈرا نے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 6666
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَشَارَ إِلَى أَخِيهِ بِحَدِيدَةٍ، فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ تَلْعَنُهُ حَتَّى يَدَعَهُ، وَإِنْ كَانَ أَخَاهُ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ ".
) ایوب نے (محمد) ابن سیرین سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اپنے بھائی کی طرف لوہے کے کسی ہتھیار سے اشارہ کیا تو اس پر فرشتے لعنت کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ اس کام کو ترک کر دے، چاہے وہ اس کا ماں باپ جایا بھائی ہی کیوں نہ ہو۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"جس نے اپنے بھائی کی طرف تیز دھار آلہ سے اشارہ کیا(اس کو ڈرانے یا خوف زدہ کرنے کے لیے) تو فرشتے اس پر لعنت بھیجیں گے۔ حتی کہ اس کو چھوڑدے اگرچہ وہ اس کا حقیقی بھائی ہی کیوں نہ ہو۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6666  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا،
اپنے کسی بھائی کو خوف زدہ کرنے کے لیے یا محض خوش طبعی میں پریشان کے لیے اس کی طرف کسی ہتھیار کا رخ کرنا،
فرشتوں کی لعنت کا باعث ہے،
جس سے ثابت ہوتا ہے،
کسی مسلمان بھائی کو تنگ کرنا،
اس کو پریشان کرنا،
مسلمانوں کا شیوہ نہیں ہے،
کیونکہ بعض دفعہ ہتھیار غیر شعوری طور پر نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے،
اس لیے اس کا سدباب کرتے ہوئے شریعت نے اس سے محض اشارہ کرنا بھی جرم قرار دیا اور آج مسلمان اشارے کی بجائے ہتھیاروں سے دوسرے مسلمانوں کو ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6666