صحيح البخاري
كِتَاب الْجَنَائِزِ -- کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
53. بَابُ مَنْ صَفَّ صَفَّيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً عَلَى الْجِنَازَةِ خَلْفَ الإِمَامِ:
باب: امام کے پیچھے جنازہ کی نماز کے لیے دو یا تین صفیں کرنا۔
حدیث نمبر: 1317
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ , عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى النَّجَاشِيِّ، فَكُنْتُ فِي الصَّفِّ الثَّانِي أَوِ الثَّالِثِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح یشکری نے بیان کیا ‘ ان سے قتادہ نے بیان کیا ‘ ان سے عطاء نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی تو میں دوسری یا تیسری صف میں تھا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1317  
1317. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی اور میں دوسری یا تیسری صف میں تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1317]
حدیث حاشیہ:
بہر حال دو صف ہوں یا تین صف ہر طرح جائز ہے۔
مگر تین صفیں بنانا بہتر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1317   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1317  
1317. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی اور میں دوسری یا تیسری صف میں تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1317]
حدیث حاشیہ:
(1)
صحیح مسلم میں حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ ہم نجاشی کے جنازے کیلیے کھڑے ہوئے اور دو صفیں بنائیں۔
(صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 2209 (952)
اس روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت جابر ؓ کو تیسری صف کے بارے میں شک تھا کہ وہ تھی یا نہیں، اسی لیے بخاری کی مذکورہ روایت میں أو کا لفظ ذکر کیا گیا ہے، نیز صحیح بخاری ہی کی ایک روایت میں وضاحت ہے کہ آپ نے اپنے پیچھے ہماری صف بندی فرمائی۔
(صحیح البخاري، مناقب الأنصار، حدیث: 3878)
واضح رہے کہ جنازے کے لیے امام کے پیچھے تین یا طاق تعداد میں صفیں بنانے کا ذکر کسی صحیح حدیث میں نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1317