صحيح مسلم
كِتَاب الْقَدَرِ -- تقدیر کا بیان
7. باب بَيَانِ أَنَّ الآجَالَ وَالأَرْزَاقَ وَغَيْرَهَا لاَ تَزِيدُ وَلاَ تَنْقُصُ عَمَّا سَبَقَ بِهِ الْقَدَرُ:
باب: عمر اور روزی اور رزق تقدیر سے زیادہ نہ بڑھتی ہے نہ گھٹتی ہے۔
حدیث نمبر: 6773
حَدَّثَنِيهِ أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ مَعْبَدٍ ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: وَآثَارٍ مَبْلُوغَةٍ، قَالَ ابْنُ مَعْبَدٍ، وَرَوَى بَعْضُهُمْ: قَبْلَ حِلِّهِ أَيْ نُزُولِهِ.
ابوداود سلیمان بن معبد نے کہا: ہمیں حسین بن حفص نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، مگر انہوں نے کہا: "اور قدموں کے ایسے نشان جن تک قدم پہنچ چکے ہیں۔" ابن معبد نے کہا: ان (اساتذہ) میں سے بعض نے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان): "اس کے حل ہونے سے پہلے۔" یعنی اس کے اترنے سے پہلے (وضاحتی الفاظ کے ساتھ) روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں اس میں "آثارمَبلُوغة" قدم جن تک رسائی ہو چکی ہے۔"یعنی شمار ہو چکے ہیں۔ ابن معبد کہتے ہیں، بعض نے یوں بیان کیا ہے۔"قَبلِ حِلَهِ اَي نَزُولِه"وقت کی آمد سے پہلے۔