صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ -- ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
17. باب الدُّعَاءِ عِنْدَ النَّوْمِ
باب: سوتے وقت کی دعا۔
حدیث نمبر: 6889
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، قَالَ: كَانَ أَبُو صَالِحٍ يَأْمُرُنَا إِذَا أَرَادَ أَحَدُنَا أَنْ يَنَامَ أَنْ يَضْطَجِعَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ، وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، رَبَّنَا وَرَبَّ كُلِّ شَيْءٍ، فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَى وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْفُرْقَانِ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ شَيْءٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ، اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ وَأَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ " وَكَانَ يَرْوِي ذَلِكَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
جریر نے سہیل سے روایت کی، انہوں نے کہا: (میرے والد) ابوصالح ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ جب ہم میں سے کوئی شخص سونے کا ارادہ کرے تو بستر پر دائیں کروٹ لیٹے، پھر دعا کرے: "اے اللہ! اے آسمانوں کے رب اور زمین کے رب اور عرش عظیم کے رب، اے ہمارے رب اور ہر چیز کے رب، دانے اور کٹھلیوں کو چیر (کر پودے اور درخت اگا) دینے والے! تورات، انجیل اور فرقان کو نازل کرنے والے! میں ہر اس چیز کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں جس کی پیشانی تیرے قبضے میں ہے، اے اللہ! تو ہی اول ہے، تجھ سے پہلے کوئی شے نہیں، اے اللہ! تو ہی آخر ہے، تیرے بعد کوئی شے نہیں ہے، تو ہی ظاہر ہے، تیرے اوپر کوئی شے نہیں ہے، تو ہی باطن ہے، تجھ سے پیچھے کوئی شے نہیں ہے، ہماری طرف سے (ہمارا) قرض ادا کر اور ہمیں فقر سے غنا عطا فرما۔" وہ اس حدیث کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور وہ (آگے) اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے۔
حضرت سہیل رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ابو صالح رحمۃ اللہ علیہ ہمیں یہ تلقین کرتے کہ جب ہم سے کوئی سونا چاہے تو وہ اپنی داہنی کروٹ پر لیٹے، پھر یوں دعا کرے۔"اے میرے اللہ! آسمانوں کے مالک زمین کے مالک اور عرش عظیم کے مالک ہمارے اور ہر چیز کے مالک دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے اے تورات،انجیل اور فرقان (قرآن) کو نازل کرنے والے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ہر اس چیز کے شر سے جس کی پیشانی تیر ےقابو میں ہے۔یعنی ہر مخلوق کے شر سے اے اللہ! تو ہی سب سے پہلا (اول) ہے کوئی چیز تجھ سے پہلے نہیں ہے تو ہی سب کے بعد باقی رہنے والا (آخر) ہے کوئی چیز تیرے بعد نہیں ہے توہی ظاہر ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں ہے تو ہی باطن ہے(مخفی ہے) تجھ سے درے،(تجھ سے زیادہ چھپی) کوئی چیز نہیں ہے میرا قرض ادا کردے(مجھے تمام حقوق اور ذمہ داریاں پوری کرنے کی توفیق دے)اور مجھے فقرواحتیاج سے مستغنی کر دے حضرت سہیل یہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6889  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں بھی سونے کے لیے داہنی کروٹ پر لیٹنے کی روایت کی گئی ہے اور آپ کا اپنا معمول بھی یہی تھا،
کیونکہ اس کروٹ پر لیٹنے کی صورت میں،
دل جو بائیں پہلو میں ہے،
لٹکتا رہتا ہے اور لیٹے وقت ذکرو دعا اور توجہ الی اللہ کے لیے یہی شکل زیادہ مناسب ہے اور بقول علامہ ابن جوزی،
اطباء کے نزدیک بدن کے لیے یہی مناسب ہے،
کیونکہ دائیں پہلو پر لیٹنے سے کھانا نیچے چلاجاتا ہے اور پھر بعد میں بائیں پہلو پر لیٹنے سے وہ ہضم ہوجاتا ہے اور یہ دعا ان لوگوں کے زیادہ مناسب حال ہے،
جو مقروض ہیں اور معاشی پریشانیوں میں مبتلا ہیں،
بندہ یہ دعا کرے اور اپنے رب کریم سے یہ امید رکھے کہ وہ رزق کی کشادگی کی صورت پیدا فرمادے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6889