صحيح مسلم
كِتَاب التَّوْبَةِ -- توبہ کا بیان
7. باب قَوْلِهِ تَعَالَى: {إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ}:
باب: اللہ تعالی کا فرمان: ”نیکیاں گناہوں کو مٹا دیتی ہیں“۔
حدیث نمبر: 7003
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: أَصَابَ رَجُلٌ مِنَ امْرَأَةٍ شَيْئًا دُونَ الْفَاحِشَةِ، فَأَتَى عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، فَعَظَّمَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَتَى أَبَا بَكْرٍ، فَعَظَّمَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَزِيدَ وَالْمُعْتَمِرِ.
جریر نے سلیمان تیمی سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، کہا: ایک شخص نے ایک عورت کے ساتھ زنا سے کم درجے کا کوئی کام کیا۔ وہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا، انہوں نے اس کے سامنے اس کو بہت بڑا گناہ قرار دیا، پھر وہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، انہوں نے بھی اس کے لیے اس کو بہت بڑی بات قرار دیا، پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، (آگے) یزید اور معتمر کی حدیث کے مانند بیان کیا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔ ایک مرد نے زنا سے کم تر کوئی حرکت ایک عورت کے ساتھ کی،پھر وہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا، انھوں نے اسے بڑا گناہ قرار دیا، پھر ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا انھوں نے بھی اسے اس کے لیے بڑا گناہ ٹھہرایا پھر وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔