صحيح مسلم
كِتَاب التَّوْبَةِ -- توبہ کا بیان
8. باب قَبُولِ تَوْبَةِ الْقَاتِلِ وَإِنْ كَثُرَ قَتْلُهُ:
باب: قاتل کی توبہ کا قبول ہونا خواہ اس نے زیادہ قتل کیے ہوں۔
حدیث نمبر: 7010
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ، وَزَادَ فِيهِ، فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَى هَذِهِ أَنْ تَبَاعَدِي وَإِلَى هَذِهِ أَنْ تَقَرَّبِي.
شعبہ نے ہمیں قتادہ سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح حدیث بیان کی جس طرح معاذ بن معاذ کی حدیث ہے اور اس میں مزید یہ کہا: "تو اللہ نے اس (گناہگاروں کی بستی) کو وحی کر دی کہ تو دور ہو جا اور اس (نیک لوگوں کی بستی) کو وحی کر دی کہ تو قریب ہو جا۔"
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں اس میں یہ اضافہ ہے۔"سو اللہ تعالیٰ نے اس بستی کو حکم دیا دور ہو جاؤ اور اس کو حکم دیا، قریب ہو جا۔" یعنی نیکیوں کی بستی اللہ کے حکم سے قریب ہو گئی اور بروں کی بستی کی مسافت دور ہو گئی اسی طرح وہ نیک لوگوں کی بستی کا باشندہ بن گیا۔