صحيح مسلم
كِتَاب التَّوْبَةِ -- توبہ کا بیان
9. باب حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِبَيْهِ:
باب: سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 7018
وحَدَّثَنِي عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَمِّهِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ حِينَ عَمِيَ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حَدِيثَهُ حِينَ تَخَلَّفَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَزَادَ فِيهِ عَلَى يُونُسَ، فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَلَّمَا يُرِيدُ غَزْوَةً إِلَّا وَرَّى بِغَيْرِهَا حَتَّى كَانَتْ تِلْكَ الْغَزْوَةُ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَخِي الزُّهْرِيِّ أَبَا خَيْثَمَةَ، وَلُحُوقَهُ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
زہری کے بھتیجے محمد بن عبداللہ بن مسلم نے ہمیں اپنے چچا محمد بن مسلم زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے عبدالرحمان بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے خبر دی کہ عبداللہ بن کعب بن مالک نے، اور وہ حضرت کعب رضی اللہ عنہ کے نابینا ہونے کے بعد ان کا ہاتھ پکڑ کر ان کی رہنمائی کرتے تھے، کہا: میں نے کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ اپنی حدیث (اپنا واقعہ) بیان کرتے تھے جب وہ غزوہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے تھے، پھر انہوں نے (سابقہ حدیث کی طرح) حدیث بیان کی اور اس میں یونس کی روایت پر مزید یہ کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کم ہی کسی غزوے کا ارادہ فرماتے تھے مگر عملا اس جنگ کے ہونے تک، کسی اور (مہم) کی جہت ظاہر فرماتے حتی کہ یہ غزوہ (بھی اسی نہج پر) ہوا۔ اور انہوں نے زہری کے بھتیجے کی حدیث میں ابوخیثمہ کا اور ان کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملنے کا ذکر نہیں لیا۔
عبید اللہ بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نابینا ہوجانے کے بعد ان کی راہنمائی کرتے تھے،بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت کعب بن مالک سے ان کے غزوہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ جانے کا واقعہ ان کی اپنی زبان سے سنا، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، جس میں یہ اضافہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی غزوہ کے لیے نکلنا چاہتے تھے تو عام طور پر توریہ سے کام لیتے ہوئے اور جہت کا ذکرکرتے، حتی کہ یہ غزوہ آگیا (توآپ نے اس کا تذکرہ صراحتاًفرمایا:فرمایا)اور زہری کی بھتیجے نے اپنی اس حدیث میں،حضرت ابو خیثمہ اور ان کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جاملنے کا ذکر نہیں کیا۔