صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا -- جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
7. باب فِي صِفَاتِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا وَتَسْبِيحِهِمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا:
باب: جنت اور اہل جنت کی صفات اور ان کی صبح و شام کی تسبیحات کا بیان۔
حدیث نمبر: 7154
وحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي عَاصِمٍ ، قَالَ حَسَنٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَأْكُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَبُولُونَ، وَلَكِنْ طَعَامُهُمْ ذَاكَ جُشَاءٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالْحَمْدَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ "، قَالَ: وَفِي حَدِيثِ حَجَّاجٍ: طَعَامُهُمْ ذَلِكَ،
حسن بن علی حلوانی اور حجاج بن شاعر دونوں نے مجھے ابو عاصم سے روایت کی۔ حسن نے کہا: ہمیں ابو عاصم نے حدیث بیان کی کہا: ابن جریج سے روایت ہے انھوں نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتایا کہ انھوں نے حضرت جابرعبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "، "اہل جنت اس میں کھائیں اور پئیں گے۔ (لیکن) وہ اس میں رفع حاجت کریں گے۔نہ ناک سنکیں گے۔ نہ پیشاب کریں گے البتہ ان کا کھانا ذکاء (کی شکل میں تحلیل) ہوجائے گا۔جو مشک کی طرح خوشبودارہو گی۔انھیں (خود بخود) اللہ کی پاکیزگی اور اس کی حمد کرنا الہام کیا جا ئے گا جس طرح انھیں (خود بخود) سانس لینا الہام کیا گیا ہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں پئیں گے، لیکن نہ پاخانہ کریں گے نہ تھوکیں اور نہ پیشاب آئے گا، لیکن ان کا کھانا، وہ خوش گوارڈکار کی صورت میں ہو گا، جس سے کستوری کی خوشبو آئے گی، انہیں تسبیح اور حمد اس طرح القاء کی جائے گی، جس طرح سانس کا الہام کیا جاتا ہے۔"حجاج کی حدیث میں ہے۔"ان کا یہ کھانا۔"
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4741  
´شفاعت کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جنت والے اس میں کھائیں گے پیئیں گے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4741]
فوائد ومسائل:
آخرت میں جنت کی نعمتیں یا دوزخ کا عذاب کوئی وہمی باتیں نہیں ہیں، بلکہ حقیقی امور ہیں۔
البتہ انہیں اس دنیا پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4741   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4741  
´شفاعت کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جنت والے اس میں کھائیں گے پیئیں گے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4741]
فوائد ومسائل:
آخرت میں جنت کی نعمتیں یا دوزخ کا عذاب کوئی وہمی باتیں نہیں ہیں، بلکہ حقیقی امور ہیں۔
البتہ انہیں اس دنیا پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4741