صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا -- جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
13. باب النَّارُ يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْجَنَّةُ يَدْخُلُهَا الضُّعَفَاءُ:
باب: اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم و متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور و مسکین داخل ہوں گے۔
حدیث نمبر: 7185
حَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ هَارُونَ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ضِرْسُ الْكَافِرِ أَوْ نَابُ الْكَافِرِ مِثْلُ أُحُدٍ وَغِلَظُ جِلْدِهِ مَسِيرَةُ ثَلَاثٍ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کافر کی داڑھ یا (فرمایا:) کافر کا کچلی دانت اُحد پہاڑ جتنا ہوجائے گا اور اس کی کھال کی موٹائی تین دن چلنے کی مسافت کے برابر ہوگی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کافرکی ڈاڑھ یا کافر کی کچلی،احد پہاڑ کی مانند ہو گی اور اس کی کھال کی موٹائی تین دن کی مسافت کے برابر ہو گی۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7185  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جب کافر،
دوزخ میں پہنچ جائیں گے تو اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ سے کافر کے ہر عضو اور ہر چیز کو خوب موٹا تازہ کرکے اس کی جسامت اور قدکاٹھ میں بہت اضافہ کر دے گا،
تاکہ اس کے جسم کے ہر حصہ کو خوب خوب عذاب ہو اور یہ کام اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں ہےکہ وہ جسم کے حقیقی اور اصلی اجزاء کو پھلا کر ان کا حجم اتنا بڑا کردے کہ ڈاڑھ احد پہاڑ کے برابر ہوجائے اور کھال کی موٹائی تین دن کی مسافت کے برابر ہو جائے اور کھال کے جلنے کے بعد،
وہ اس کھال کو دوبارہ لے آئے،
جیسا کہ جسم کے گلنے،
سڑنے کے بعد یا جلانے کے بعد دوبارہ اس جسم اور انہیں اجزاء کو زندہ کر کے حساب کتاب لے گا اور آج جب بعض خصوصی قسم کے جہاز اوپر بہت بلندی پر جاتے ہیں تو ان کے جسم بہت زیادہ پھول جاتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7185