صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا -- جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
14. باب فَنَاءِ الدُّنْيَا وَبَيَانِ الْحَشْرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ:
باب: دنیا کے فنا اور حشر کا بیان۔
حدیث نمبر: 7198
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا "، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، النِّسَاءُ وَالرِّجَالُ جَمِيعًا يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ، قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ: " الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يَنْظُرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ "،
و حَدَّثَنِی زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِی صَغِیرَۃَ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ یُحْشَرُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حُفَاۃً عُرَاۃً غُرْلًا قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ النِّسَاءُ وَالرِّجَالُ جَمِیعًا یَنْظُرُ بَعْضُہُمْ إِلَی بَعْضٍ قَالَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا عَائِشَۃُ الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ یَنْظُرَ بَعْضُہُمْ إِلَی بَعْضٍ و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَابْنُ نُمَیْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِی صَغِیرَۃَ بِہَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ یَذْکُرْ فِی حَدِیثِہِ غُرْلًا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔"قیامت کے دن لوگوں کو ننگے پاؤں،ننگے بدن، اور بغیر ختنہ کے جمع کیا جائے گا۔"میں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! عورتوں اور مردوں کو، جبکہ وہ ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہوں گے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا معاملہ اس سے سنگین ہو گا کہ وہ ایک دوسرے کو دیکھیں۔"
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4276  
´حشر کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! لوگ قیامت کے دن کیسے اٹھائے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ننگے پاؤں، ننگے بدن، میں نے کہا: عورتیں بھی اسی طرح؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتیں بھی، میں نے کہا: اللہ کے رسول! پھر شرم نہیں آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! معاملہ اتنا سخت ہو گا کہ (کوئی) ایک دوسرے کی طرف نہ دیکھے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4276]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
لوگ جب قبروں سے نکلیں گے اس وقت ننگے پاؤں اور بے لباس ہوں گے بعد میں انھیں اپنے اپنے درجے کے مطابق لباس مل جائے گا۔

(2)
قیامت کے معاملات بہت سخت ہیں۔
بعض مراحل ایسے ہیں جن میں کسی کو کسی کا ہوش نہ ہوگا۔
البتہ بعض مراحل میں ایک دوسرے سے بات چیت ہوگی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4276   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7198  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
حفاة،
حاف کی جمع ہے،
ننگے پیر۔
(2)
عراة:
عارکی جمع ہے،
برہنہ بدن،
بے لباس،
(3)
غرل:
اغرل کی جمع ہے،
غیر مختون۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
لوگوں کا حشر،
اس انداز سے ہو گا،
جس انداز سےو ہ دنیا میں آئے تھے،
اعمال کے سوا،
ان کے پاس دنیا کی کوئی چیز نہیں ہوگی،
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے،
''جس طرح ہم نے تمہاری تخلیق کی ابتدا کی تھی،
اس طرح اس کا اعادہ کریں گے،
انبیا،
آیت نمبر (104)
اور حالات کی دہشت اور خطر ناکی کی بنا پر کوئی کسی کی طرف دیکھے گا نہیں،
اس کے بعد لباس پہنایا جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7198