صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا -- جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
18. باب إِثْبَاتِ الْحِسَابِ:
باب: حساب کا بیان۔
حدیث نمبر: 7227
وحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ ، حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ الْقُشَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَيْسَ أَحَدٌ يُحَاسَبُ إِلَّا هَلَكَ "، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَيْسَ اللَّهُ يَقُولُ حِسَابًا يَسِيرًا سورة الانشقاق آية 8، قَالَ: ذَاكِ الْعَرْضُ، وَلَكِنْ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَكَ "،
ابو یونس قشیری نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہمیں ابن ابی ملیکہ نے قاسم سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس کا بھی حساب کتاب شروع ہو گیا وہ ہلاک ہو گیا۔"میں نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کیا اللہ تعالیٰ یہ نہیں فرماتا: "آسان حساب ہوگا:؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ تو حساب کے لیے پیش ہونا ہے لیکن جس سے محاسبے میں پوچھ گچھ شروع ہو گئی وہ ہلاک ہو جا ئے گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس کا محاسبہ ہو گیا وہ مارا گیا۔"میں نے کہا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا للہ کا یہ فرمان نہیں ہے حساب یسیرہو گا؟آپ نے فرمایا:" وہ محض پیشی ہے، لیکن جس کا محاسبہ کے وقت مناقشہ ہوگیا، ہلاک ہو جائے گا۔"