صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ -- فتنے اور علامات قیامت
8. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ:
باب: قیامت آنے سے قبل فرات میں سونے کا پہاڑ نکلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 7272
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ يَقْتَتِلُ النَّاسُ عَلَيْهِ، فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَيَقُولُ كُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمْ: لَعَلِّي أَكُونُ أَنَا الَّذِي أَنْجُو "،
یعقوب بن عبد الرحمٰن القاری نے ہمیں سہیل سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت نہیں آئے گی۔ یہاں تک کہ دریائے فرات سونے کے ایک پہاڑ کو ظاہر کرے گا۔اس پر (لڑتے ہوئے) ہر سو میں سے ننانوے لوگ مارے جائیں گے اور ان (لڑنے والوں) میں سے ہر کوئی کہے گا۔ شاید میں ہی بچ جاؤں گا۔ (اور سارے سونے کا مالک بن جاؤں گا۔)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت اس وقت تک برپا نہیں ہو گی، جب تک دریائے فرات سے سونے کا ایک پہاڑ ظاہر نہ ہو، جس پر لوگ لڑیں گے، چنانچہ ہر سو(100) میں سے ننانویں قتل کر دئیے جائیں گے ان میں سے ہر آدمی جی میں کہے گا۔شاید بچنے والا میں ہی ہوں۔" یعنی گھمسان کی جنگ کی صورت میں بھی حرص کی بنا پر ہر انسان اس میں گھسے گا۔