صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ -- فتنے اور علامات قیامت
18. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَتَمَنَّى أَنْ يَكُونَ مَكَانَ الْمَيِّتِ مِنَ الْبَلاَءِ:
باب: قیامت کے قریب فتنوں کی وجہ سے انسان کا قبرستان سے گزرتے ہوئے موت کی تمنا کرنا۔
حدیث نمبر: 7325
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يُهْلِكُ أُمَّتِي هَذَا الْحَيُّ مِنْ قُرَيْشٍ"، قَالُوا: فَمَا تَأْمُرُنَا؟، قَالَ:" لَوْ أَنَّ النَّاسَ اعْتَزَلُوهُمْ"،
ابو اسامہ نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہمیں شعبہ نے ابو تیاح سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے ابو زرعہ سے سنا، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اورانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "میری امت کو قریش کا یہ قبیلہ ہلاک کرے گا۔"انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی، پھر آپ ہمیں کیا (کرنےکا) حکم دیتے ہیں؟آپ نے فرمایا: "کاش!لوگ ان سے الگ ہو جائیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" میری امت کی ہلاکت و بربادی اس قریشی خاندان کے ہاتھوں ہو گی۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا:"تو آپ کا ہمارے لیے کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا:"اے کاش!لوگ ان سے الگ رہیں۔"