صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ -- فتنے اور علامات قیامت
18. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَتَمَنَّى أَنْ يَكُونَ مَكَانَ الْمَيِّتِ مِنَ الْبَلاَءِ:
باب: قیامت کے قریب فتنوں کی وجہ سے انسان کا قبرستان سے گزرتے ہوئے موت کی تمنا کرنا۔
حدیث نمبر: 7326
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ فِي مَعْنَاهُ.
ابو داؤدنے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی کے ہم معنی روایت کی۔
امام صاحب ایک دو اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت کہ ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7326  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ قریشی خاندان کے نوخیز اور نوجوان اس ہلاکت و تباہی کے باعث بنیں گے اور حضرت ابو ہریرہ کی ایک اور روایت کی رو سے اس کا آغاز 60ھ سے ہوا،
جب یزید بن معاویہ خلیفہ بنا،
اس کے بعد خلافت و حکومت پر قبضہ کےلیے باہمی خانہ جنگی شروع ہوئی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7326