صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ -- فتنے اور علامات قیامت
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
باب: ابن صیاد کا بیان۔
حدیث نمبر: 7352
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، أَنَّ ابْنَ صَيَّادٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تُرْبَةِ الْجَنَّةِ؟، فَقَالَ: " دَرْمَكَةٌ بَيْضَاءُ مِسْكٌ خَالِصٌ ".
جریری نے ابو نضرہ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ابن صیاد نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت کی مٹی کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "باریک سفید، خالص کستوری (کی طرح) ہے۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابن صیاد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت کی مٹی کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا:" خالص سفید، خالص کستوری۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7352  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابن صیاد نے آپ سے جنت کی مٹی کے بارے سوال کیا،
آپ نے جواب دے دیا،
بعد میں کسی وقت اس سے یہی سوال کیا،
تاکہ پتہ چلے وہ کیا کہتا ہے،
لیکن اس نے آپ کو وہی جواب دہرادیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7352