صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ -- فتنے اور علامات قیامت
ب25. باب فِي بَقِيَّةٍ مِنْ أَحَادِيثِ الدَّجَّالِ:
باب: دجال کے باب میں باقی حدیثوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 7393
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ شَرِيكٍ أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَيَفِرَّنَّ النَّاسُ مِنَ الدَّجَّالِ فِي الْجِبَالِ "، قَالَتْ أُمُّ شَرِيكٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَيْنَ الْعَرَبُ يَوْمَئِذٍ، قَالَ: " هُمْ قَلِيلٌ "،
حجاج بن محمد نے کہا: ابن جریج نے کہا کہ مجھے ابو زبیر نے حدیث بیان کی، انھوں نے حضر ت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ مجھے ام شریک نے خبر دی کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: "لوگ دجال سے فرار ہوکر پہاڑوں میں جائیں گے۔"حضرت ام شریک رضی اللہ عنہا نے کہا: اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اس وقت عرب کہاں ہوں گے؟ (جو دین کے دفاع میں سینہ سپر ہوجاتے ہیں۔) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"وہ بہت کم ہوں گے۔"
حضرت ام شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا،"لوگ دجال سے پہاڑوں میں بھاگ جائیں گے،"ام شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا،اے اللہ کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )! تو اس وقت عرب کہاں ہوں گے؟آپ نے فرمایا:"وہ بہت تھوڑے ہوں گے،"یعنی عرب جولوگوں کے تحفظ کے لیے نہیں ہوں گے۔