صحيح مسلم
كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ -- زہد اور رقت انگیز باتیں
16. باب التَّثَبُّتِ فِي الْحَدِيثِ وَحُكْمِ كِتَابَةِ الْعِلْمِ:
باب: حدیث مبارکہ کو سمجھ کر پڑھنا اور علم کو لکھنے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 7509
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ، وَيَقُولُ " اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ، اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ، وَعَائِشَةُ تُصَلِّي، فَلَمَّا قَضَتْ صَلَاتَهَا، قَالَتْ لِعُرْوَةَ: أَلَا تَسْمَعُ إِلَى هَذَا؟، وَمَقَالَتِهِ آنِفًا، إِنَّمَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا لَوْ عَدَّهُ الْعَادُّ لَأَحْصَاهُ ".
ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ احادیث بیان کررہے تھے اور آواز لگارہے تھے: اے حجرے کے مالک!سنیے، اے حجرے کے مالک!سنیے، اس وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (اندر) نماز پڑھ رہی تھیں۔انھوں نے جب نماز مکمل کی تو عروہ سے کہا: تم نے ابھی اسے اور اس کی کہی ہوئی بات نہیں سنی؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک وقت میں) ایک بات (حدیث) ارشاد فرماتے تھے، اگر کوئی گننے والا اسے گنتا تو گن سکتا تھا۔
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہوئے کہہ رہے تھے،اے حجرہ کی مالکہ،اےحجرہ کی مالکہ!سن لیجئے،سن لیجئے،اورحضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نماز پڑھ رہی تھیں،جب وہ اپنی نماز پوری کرچکیں،حضرت عروہ رحمۃ اللہ علیہ سےکہا،تم نے ابھی اس کی آواز اور اس کے قول کو سنا،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو بس اس طرح بات کرتے تھے کہ اگر کوئی شمار کرنے والا،اس(کلمات)کوگننا چاہتا،توگن سکتا تھا۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7509  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
علمی گفتگو،
ٹھہرٹھہرکر،
آہستہ آہستہ کرنی چاہیے،
تاکہ سمجھنا آسان ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7509