طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ایک شخص آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا تہبند کھولا، اور اپنی چادر اور تہبند کو ایک کر لیا پھر آپ نے انہیں لپیٹ لیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5027)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/22) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 629
´کتنے کپڑوں میں نماز پڑھنی درست ہے؟` طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ایک شخص آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا تہبند کھولا، اور اپنی چادر اور تہبند کو ایک کر لیا پھر آپ نے انہیں لپیٹ لیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟۔“[سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 629]
629۔ اردو حاشیہ: ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دو کپڑے میسر نہ ہونے کی صورت میں ایک چادر میں نماز جائز ہے اور حکم ہے کہ اس کے پلّو کندھوں پر بھی آئیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 629