سنن ابي داود
أبواب تفريع استفتاح الصلاة -- ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
137. باب الْقِرَاءَةِ فِي الْفَجْرِ
باب: فجر میں پڑھی جانے والی سورت کا بیان۔
حدیث نمبر: 817
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَصْبَغَ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، قَالَ: كَأَنِّي أَسْمَعُ صَوْتَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ: فَلا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ {15} الْجَوَارِ الْكُنَّسِ {16} سورة التكوير آية 15-16".
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں گویا میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سن رہا ہوں، آپ فجر میں «فلا أقسم بالخنس * الجوار الكنس‏» پڑھ رہے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/ إقامة الصلاة 5 (817)، (تحفة الأشراف: 10715)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 35 (456)، مسند احمد (4/306، 307)، سنن الدارمی/الصلاة 66 (1336) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 952  
´نماز فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھنے کا بیان۔`
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھتے سنا۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 952]
952 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں کبھی کبھی اس سورت کو پڑھنا مسنون ہے۔ اس سورت میں قیامت کے ہولناک مناظر کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ اور « ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ﴾ » نے بوڑھا کر دیا ہے۔ [جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3297]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 952