سنن ابي داود
أبواب تفريع استفتاح الصلاة -- ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
201. باب مَنْ قَالَ بَعْدَ التَّسْلِيمِ
باب: سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے قائلین کی دلیل کا بیان۔
حدیث نمبر: 1033
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ، أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ شَيْبَةَ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ".
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/السہو 25 (1249، 1450)، (تحفة الأشراف: 5224)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/204، 205، 206) (حسن لغیرہ)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی مصعب‘‘ اور عتبہ ضعیف ہیں، لیکن دوسری حدیث کی تقویت سے حسن ہے ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود4/190)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1033  
´سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے قائلین کی دلیل کا بیان۔`
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1033]
1033۔ اردو حاشیہ:
یعنی اپنی اپنی رکعتیں پوری کر کے آخر میں دو سجدے کر لے، اور اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سہو کے سجدے سلام پھیرنے کے بعد بھی کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک ضعیف ہے۔ دیکھیے: [الموسوعة الحديثيه۔ مسند احمد محقق 276/3]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1033