عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی کو مسجد میں بیٹھے بیٹھے اونگھ آنے لگے تو وہ اپنی جگہ سے ہٹ کر دوسری جگہ بیٹھ جائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 262 (الجمعة 27) (526)، (تحفة الأشراف: 8406)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/22، 32، 135) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1119
´امام کے خطبہ کے دوران آدمی کو اونگھ آئے تو کیا کرے؟` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی کو مسجد میں بیٹھے بیٹھے اونگھ آنے لگے تو وہ اپنی جگہ سے ہٹ کر دوسری جگہ بیٹھ جائے۔“[سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1119]
1119. اردو حاشیہ: اونگھ یا نیند دور کرنے کا ایک اور طریقہ بھی ہو سکتا ہے، کہ وضو کر لے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1119