اس سند سے بھی بریدہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: «لقد سألت الله عزوجل باسمه الأعظم»”تو نے اللہ سے اس کے اسم اعظم (عظیم نام) کا حوالہ دے کر سوال کیا“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:1998) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1494
´دعا کا بیان۔` اس سند سے بھی بریدہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: «لقد سألت الله عزوجل باسمه الأعظم»”تو نے اللہ سے اس کے اسم اعظم (عظیم نام) کا حوالہ دے کر سوال کیا۔“[سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1494]
1494. اردو حاشیہ: معلوم ہوا کہ اسمائے حسنیٰ میں اسم اعظم بھی ہے۔اور وہ سورہ اخلاص میں ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1494