سنن ابي داود
كِتَاب الزَّكَاةِ -- کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
42. باب فِي فَضْلِ سَقْىِ الْمَاءِ
باب: پانی پلانے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1682
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِشْكَابَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الَّذِي كَانَ يَنْزِلُ فِي بَنِي دَالَانَ، عَنْ نُبَيْحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَيُّمَا مُسْلِمٍ كَسَا مُسْلِمًا ثَوْبًا عَلَى عُرْيٍ كَسَاهُ اللَّهُ مِنْ خُضْرِ الْجَنَّةِ، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ أَطْعَمَ مُسْلِمًا عَلَى جُوعٍ أَطْعَمَهُ اللَّهُ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ سَقَى مُسْلِمًا عَلَى ظَمَإٍ سَقَاهُ اللَّهُ مِنَ الرَّحِيقِ الْمَخْتُومِ".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کپڑا پہنایا جب کہ وہ ننگا تھا تو اللہ اسے جنت کے سبز کپڑے پہنائے گا، اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کھلایا جب کہ وہ بھوکا تھا تو اللہ اسے جنت کے پھل کھلائے گا اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو پانی پلایا جب کہ وہ پیاسا تھا تو اللہ اسے (جنت کی) مہربند شراب پلائے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:4387)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/صفة القیامة 18 (2449)، مسند احمد (3/13) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی نبیح لین الحدیث ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 510  
´نفلی صدقے کا بیان`
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مسلمان اپنے برہنہ بھائی کو کپڑا پہنائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے سبز ریشمی کپڑے پہنائے گا اور جو مسلمان اپنے کسی بھوکے مسلمان بھائی کو کھانا کھلائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کے پھل کھلائے گا اور جو مسلمان اپنے پیاسے مسلمان بھائی کو پانی (یا مشروب) پلائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کی مہر بند پاکیزہ شراب پلائے گا۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا۔ اس کی سند میں کمزوری ہے۔ [بلوغ المرام/حدیث: 510]
لغوی تشریح 510:
کَسَا کے معنی ہیں: کسی کو لباس پہنانا۔ ٘عُری میں عین پر ضمہ اور را ساکن ہے۔ یہ مصدر ہے، یعنی ایسی حالت کہ اس کے جسم پر لباس نہ ہو۔ ٘ مِنْ خُضْرِالجَنَّۃِ خضر میں خا پر ضمہ اور ضاد ساکن ہے۔ یہ أخضر کی جمع ہے۔ جنت کا سبز لباس۔ ٘عَلی جُوعٍ بھوک کی حالت میں اور بھوک پیٹ کے خالی ہونے کو کہتے ہیں۔ ٘ عَلٰی ظَمَأ شدید پیاس کی حالت میں۔ ظا اور میم دونوں پر فتحہ ہے اور آخری حرف ہمزہ ہے، یعنی پیاسا ہونے کی حالت میں۔ ٘ الرَّحِیقِ خالص شراب جس میں نشہ نہ ہو۔ ٘أَلمَخْتُوم مہر بند جس کے برتن کا منہ مہر لگا کر بند کر دیاگیاہو۔ یہ شراب کی نفاست و صفائی سے کنایہ ہے، یعنی اللہ تعالیٰ ایسے آدمی کو جنت کی ایسی شراب پلائے گا جسے کستوری کی مہر لگا کر بند کر دیا گیا ہو۔

فائدہ 510:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے جیسا کہ تحقیق و تخریج میں تفصیل موجود ہے، تاہم دیگر احادیث میں پانی پلانے اور کھانا کھلانے کی فضیلت بیان ہوئی ہے اور ترغیب دی گئی ہے، لہٰذا بھوکے اور پیاسے کو پانی پلانا اور ننگے آدمی کو لباس مہیا کرنا عین ثواب اور فضیلت والا عمل ہے۔ واللہ اعلم اس مسئلے کی بابت صحیح احادیث بلوغ المرام ہی میں کتاب الجامع اور دیگر کتبِ احادیث میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 510   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2449  
´باب:۔۔۔`
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مومن بندہ کسی بھوکے مومن کو کھانا کھلائے گا اسے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز جنت کے پھل کھلائے گا، اور جو مومن بندہ کسی پیاسے مومن کو پانی پلائے گا، قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اسے «الرحيق المختوم» (مہر بند شراب) پلائے گا، اور جو مومن بندہ کسی ننگے بدن والے مومن کو کپڑا پہنائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کے سبز جوڑے پہنائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2449]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں عطیہ عوفی ضعیف ہیں،
نیز زیاد بن منذر بقول ابن معین:
کذاب ہے،
اور ابوداود کی سند میں نبیح لین الحدیث اور ابوخالد دالانی مدلس کثیر الخطأ ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2449