سنن ابي داود
كتاب الصيام -- کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
8. باب فِي التَّقَدُّمِ
باب: رمضان کے استقبال کا بیان۔
حدیث نمبر: 2331
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ، قَالَ: كَانَ سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَقُولُ: سِرُّهُ أَوَّلُهُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَقَالَ بَعْضُهُمْ: سِرُّهُ وَسَطُهُ. وَقَالُوا: آخِرُهُ.
ابومسہر کہتے ہیں سعید یعنی ابن عبدالعزیز کہتے ہیں «سره» کے معنی «أوله» کے ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «سره» کے معنی کچھ لوگ «وسطه» کے بتاتے ہیں اور کچھ لوگ «آخره» کے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 18966، 18693) (شاذ)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: شاذ
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2331  
´رمضان کے استقبال کا بیان۔`
ابومسہر کہتے ہیں سعید یعنی ابن عبدالعزیز کہتے ہیں «سره» کے معنی «أوله» کے ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «سره» کے معنی کچھ لوگ «وسطه» کے بتاتے ہیں اور کچھ لوگ «آخره» کے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2331]
فوائد ومسائل:
امام اوزاعی اور ابن عبدالعزیزی کے اقوال شاذ ہیں۔
(ضعیف سنن ابی داود) گویا سَرَر یا سر کے معنی وسط یا آخری ہی صحیح ہیں اور آخر سب سے زیادہ صحیح ہے۔
کیونکہ اس کے معنی پوشیدگی کے ہیں۔
اور چاند مہینے کے آخر میں ایک یا دو دن غائب (پوشیدہ) رہتا ہے۔
اس اعتبار سے اس کے معنی آخر راجح ہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2331