سنن ابي داود
كتاب الصيام -- کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
16. باب مَنْ سَمَّى السَّحُورَ الْغَدَاءَ
باب: سحری کے کھانے کو «غداء» (دوپہر کا کھانا) کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2345
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ أَبُو الْمُطَرِّفِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" نِعْمَ سَحُورُ الْمُؤْمِنِ التَّمْرُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھجور مومن کی کتنی اچھی سحری ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 13067) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2345  
´سحری کے کھانے کو «غداء» (دوپہر کا کھانا) کہنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھجور مومن کی کتنی اچھی سحری ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2345]
فوائد ومسائل:
کجھور سر تا پا ایک مبارک درخت ہے۔
اور اس کا پھل سحری اور افطاری میں استعمال کرنا مستحب ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2345