سنن ابي داود
كتاب الصيام -- کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
38. باب التَّغْلِيظِ فِي مَنْ أَفْطَرَ عَمْدًا
باب: جان بوجھ کر روزہ توڑنے کی برائی کا بیان۔
حدیث نمبر: 2396
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ ابْنِ مُطَوِّسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ ابْنُ كَثِيرٍ:، عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ فِي غَيْرِ رُخْصَةٍ رَخَّصَهَا اللَّهُ لَهُ لَمْ يَقْضِ عَنْهُ صِيَامُ الدَّهْرِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے رمضان میں بغیر کسی شرعی عذر کے ایک دن کا روزہ توڑ دیا تو اس کی قضاء زمانہ بھر کے روزے بھی نہیں کر سکیں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصوم 27 (723)، سنن ابن ماجہ/الصیام 15 (1672)، (تحفة الأشراف: 14616)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/386، 442، 458،470)، سنن الدارمی/الصوم 18 (1756) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابوالمطوس لین الحدیث اور اس کے والد مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 723  
´جان بوجھ کر رمضان کے روزے چھوڑ دینے کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے بغیر کسی شرعی رخصت اور بغیر کسی بیماری کے رمضان کا کوئی روزہ نہیں رکھا تو پورے سال کا روزہ بھی اس کو پورا نہیں کر پائے گا چاہے وہ پورے سال روزے سے رہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 723]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابوالمطوس لین الحدیث ہیں اوران کے والد مجہول)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 723