سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ -- کتاب: جہاد کے مسائل
93. باب فِي ابْنِ السَّبِيلِ يَأْكُلُ مِنَ التَّمْرِ وَيَشْرَبُ مِنَ اللَّبَنِ إِذَا مَرَّ بِهِ
باب: مسافر کھجور کے باغات یا دودھ والے جانوروں کے پاس سے۔
حدیث نمبر: 2621
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبَّادَ بْنَ شُرَحْبِيلَ رَجُلًا مِنَّا مِنْ بَنِي غُبَرَ بِمَعْنَاهُ.
ابوبشر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عباد بن شرحبیل سے جو ہمیں میں سے قبیلہ بنو غبر کے ایک فرد تھے اسی مفہوم کی حدیث سنی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5061) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2621  
´مسافر کھجور کے باغات یا دودھ والے جانوروں کے پاس سے۔`
ابوبشر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عباد بن شرحبیل سے جو ہمیں میں سے قبیلہ بنو غبر کے ایک فرد تھے اسی مفہوم کی حدیث سنی۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2621]
فوائد ومسائل:

فی الواقع حاجت مند کواجازت ہے کہ بغیر اجازت کے باغ اور کھیت میں سے کھا پی لے، مگر ساتھ لے جانا جائز نہیں۔


سزا دینے سے پہلے ضروری ہے۔
کہ نادان کو سمجھایا جائے اور جاہل ایک حد تک معذور بھی ہوتا ہے۔


حسب حیثیت ضرورت مند کی ضرورت پوری کرنا مسلمان کا فریضہ ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2621