سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ -- کتاب: جہاد کے مسائل
99. باب مَا يُدْعَى عِنْدَ اللِّقَاءِ
باب: دشمن سے مڈبھیڑ کے وقت کی دعا کا بیان۔
حدیث نمبر: 2632
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا غَزَا قَالَ:" اللَّهُمَّ أَنْتَ عَضُدِي وَنَصِيرِي بِكَ أَحُولُ وَبِكَ أَصُولُ وَبِكَ أُقَاتِلُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوہ کرتے تو فرماتے: «اللهم أنت عضدي ونصيري بك أحول وبك أصول وبك أقاتل» اے اللہ! تو ہی میرا بازو اور مددگار ہے، تیری ہی مدد سے میں چلتا پھرتا ہوں، اور تیری ہی مدد سے میں حملہ کرتا ہوں، اور تیری ہی مدد سے میں قتال کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الدعوات 122 (3584)، سنن النسائی/الیوم واللیلة (604)، (تحفة الأشراف: 1327)، وقد أخرجہ: مسند احمد (/3/184) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3584  
´لڑائی کے وقت کی دعا کا بیان`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جہاد کرتے (لڑتے) تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم أنت عضدي وأنت نصيري وبك أقاتل» اے اللہ! تو میرا بازو ہے، تو ہی میرا مددگار ہے اور تیرے ہی سہارے میں لڑتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3584]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! تو میرا بازو ہے،
تو ہی میرا مدد گار ہے اور تیرے ہی سہارے میں لڑتا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3584