سلمان بن عامر ضبی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لڑکے کی پیدائش کے ساتھ اس کا عقیقہ ہے تو اس کی جانب سے خون بہاؤ، اور اس سے تکلیف اور نجاست کو دور کرو“(یعنی سر کے بال مونڈو اور غسل دو)۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3164
´عقیقہ کا بیان۔` سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”لڑکے کا عقیقہ ہے تو تم اس کی طرف سے خون بہاؤ، اور اس سے گندگی کو دور کرو۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3164]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) وہ جانور جو نومولود کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہے اسے ”عقیقہ“ کہتے ہیں۔ لغت میں اس کے معنی: کاٹنا اور شق کرنا ہیں۔ یہ لفظ ہر نوزائیدہ بچے کے ان بالوں پر بھی بولا جاتا ہے جو شکم مادر میں اگے ہوں، اور اسی مناسبت سے اس ذبیحہ کو عقیقہ کہتے ہیں۔
(2) خون بہانے کا مطلب جانور ذبح کرنا ہے۔
(3) میل کچیل دور کرنے کا مطلب سر کے بال اتارنا ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3164