ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کا اپنی زندگی میں (جب تندرست ہو) ایک درہم خیرات کر دینا اس سے بہتر ہے کہ مرتے وقت سو درہم خیرات کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:4071) (ضعیف)» (اس کے راوی شرحبیل آخر عمر میں مختلط ہو گئے تھے)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2866
´وصیت سے (ورثہ کو) نقصان پہنچانے کی کراہت کا بیان۔` ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کا اپنی زندگی میں (جب تندرست ہو) ایک درہم خیرات کر دینا اس سے بہتر ہے کہ مرتے وقت سو درہم خیرات کرے۔“[سنن ابي داود/كتاب الوصايا /حدیث: 2866]
فوائد ومسائل: یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ لیکن مذکورہ حدیث اس معنی کی تایئد کرتی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2866