سنن ابي داود
كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ -- کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
31. باب فِي أَخْذِ الْجِزْيَةِ مِنَ الْمَجُوسِ
باب: مجوس سے جزیہ لینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3042
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: إِنَّ أَهْلَ فَارِسَ لَمَّا مَاتَ نَبِيُّهُمْ كَتَبَ لَهُمْ إِبْلِيسُ الْمَجُوسِيَّةَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب اہل فارس کے نبی مر گئے تو ابلیس نے انہیں مجوسیت (یعنی آگ پوجنے) پر لگا دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود (حسن الإسناد)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد موقوف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3042  
´مجوس سے جزیہ لینے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب اہل فارس کے نبی مر گئے تو ابلیس نے انہیں مجوسیت (یعنی آگ پوجنے) پر لگا دیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3042]
فوائد ومسائل:
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ قول دلیل ہے کہ یہ لوگ اصل میں ایک نبی کی امت تھے بعد میں شیطان نے انہیں گمراہ کیا۔
جب انہوں نے اپنے دین کو بالکل ہی مسخ کردیا۔
تو ان سے اہل کتاب ہونے کا لقب بھی اٹھا لیا گیا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3042