سنن ابي داود
كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ -- کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
37. باب فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ
باب: بنجر زمینوں کو آباد کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3077
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ أَحَاطَ حَائِطًا عَلَى أَرْضٍ فَهِيَ لَهُ".
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی بنجر زمین پر دیوار کھڑی کرے تو وہی اس زمین کا حقدار ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 4596)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/12، 21) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (حسن بصری اور قتادہ مدلس ہیں، اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 780  
´بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان`
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے غیر مملوکہ زمین کے اردگرد دیوار بنا لی، اتنی زمین اسی کی ملکیت ہے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور ابن جارود نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 780»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الخراج، باب في إحياء الموات، حديث:3077.* قتادة عنعن.»
تشریح:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
بنابریں غیر مملوکہ اور لاوارث زمین پر قبضہ کر لینا کافی نہیں بلکہ اسے آباد کیا جائے تو ملکیت ثابت ہو گی جیسا کہ گزشتہ احادیث سے ثابت ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 780   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3077  
´بنجر زمینوں کو آباد کرنے کا بیان۔`
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی بنجر زمین پر دیوار کھڑی کرے تو وہی اس زمین کا حقدار ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3077]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضیعف ہے۔
لاوارث زمین پر محض قبضہ کرلینا کافی نہیں، بلکہ اسےآباد کیا جائے۔
تو ملکیت ثابت ہوتی ہے۔
ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3077