سنن ابي داود
كِتَاب الْجَنَائِزِ -- کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
84. باب الْمُحْرِمِ يَمُوتُ كَيْفَ يُصْنَعُ بِهِ
باب: محرم مر جائے تو اس کے ساتھ کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 3240
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ، بِمَعْنَى سُلَيْمَانَ: فِي ثَوْبَيْنِ.
اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سلیمان کی حدیث کے ہم معنی حدیث مروی ہے اس میں «في ثوبين» ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: (3238)، (تحفة الأشراف: 5582) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3240  
´محرم مر جائے تو اس کے ساتھ کیا کیا جائے؟`
اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سلیمان کی حدیث کے ہم معنی حدیث مروی ہے اس میں «في ثوبين» ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3240]
فوائد ومسائل:

حالت احرام میں چونکہ مرد سر نہیں ڈھانپتا اور نہ ہی خوشبو استعمال کرتاہے۔
اور کپڑے بھی اس پر دو ہی ہوتے ہیں۔
اس لئے سوال پیدا ہوتا ہے کہ فوت ہوجانے کی صورت میں اس کے ساتھ کیا کیا جائے۔
تو اس کا جواب مذکورہ احادیث میں موجود ہے۔

محرم کا اپنا لباس احرام ہی اس کا کفن بنادیا جائے تو بہتر ہے۔
ورنہ دوسرا بھی دیا جاسکتا ہے۔
کیونکہ روایات دونوں طرح ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3240