سنن ابي داود
كِتَاب الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ -- کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
10. باب الرَّجُلِ يَحْلِفُ أَنْ لاَ يَتَأَدَّمَ
باب: سالن نہ کھانے کی قسم کا بیان۔
حدیث نمبر: 3259
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْعَلَاءِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَضَعَ تَمْرَةً عَلَى كِسْرَةٍ، فَقَالَ: هَذِهِ إِدَامُ هَذِهِ".
یوسف بن عبداللہ بن سلام کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے روٹی کے ٹکڑے پر کھجور رکھا اور کہا یہ اس کا سالن ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11854)ویأتی ہذا الحدیث فی الأطعمة (3830) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی یحییٰ بن العلاء ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: اس روایت سے معلوم ہوا کہ جس نے سالن نہ کھانے کی قسم کھائی ہو اگر وہ روٹی کے ساتھ کھجور کھائے تو وہ حانث شمار ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3830  
´کھجور کا بیان۔`
یوسف بن عبداللہ بن سلام کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس پر کھجور رکھا اور فرمایا: یہ اس کا سالن ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3830]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
البتہ جن علاقوں میں کھجور باکثرت ہوتی ہے۔
وہاں لوگ اس کے ساتھ بلاتکلف روٹی کھاتے ہیں۔
رسول اللہ ﷺ تکلفات سے کوسوں دور تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3830