سنن ابي داود
كِتَابُ الْإِجَارَةِ -- کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
23. باب السَّلَفِ لاَ يُحَوَّلُ
باب: بیع سلف کے ذریعہ خریدی گئی چیز بدلی نہ جائے۔
حدیث نمبر: 3468
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ خَيْثَمَةَ، عَنْ سَعْدٍ يَعْنِي الطَّائِيَّ، عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَسْلَفَ فِي شَيْءٍ فَلَا يَصْرِفْهُ إِلَى غَيْرِهِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/التجارات 60 (2283)، (تحفة الأشراف: 4204) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی عطیہ عوفی ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: مثلاً بیع سلم گیہوں لینے پر کی ہو اور لینے سے پہلے اس کے بدلہ میں چاول ٹھہرا لے تو یہ درست نہیں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3468  
´بیع سلف کے ذریعہ خریدی گئی چیز بدلی نہ جائے۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3468]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
ایسی صورت میں مال بیچنے والا وقت مقررہ پر مال مہیا کرنے سے فی الواقع معذور رہے تو حاصل کردہ رقم واپس کردے۔
یا مناسب انداز میں صلح کرلیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3468