اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجور لایا جاتا جس میں کیڑے (سرسریاں) ہوتے، پھر انہوں نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 215) (صحیح)» (یہ مرسل ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر صحیح ہے)