سنن ابي داود
كِتَاب الطِّبِّ -- کتاب: علاج کے احکام و مسائل
17. باب فِي تَعْلِيقِ التَّمَائِمِ
باب: تعویذ لٹکانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3884
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا رُقْيَةَ إِلَّا مِنْ عَيْنٍ أَوْ حُمَةٍ".
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جھاڑ پھونک، نظر بد یا زہریلے ڈنک کے علاوہ کسی اور چیز کے لیے نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الطب 15 (2057)، (تحفة الأشراف: 10830)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/436، 438، 446)، صحیح البخاری/ الطب 17 (5705)، موقوفًا (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3884  
´تعویذ لٹکانے کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جھاڑ پھونک، نظر بد یا زہریلے ڈنک کے علاوہ کسی اور چیز کے لیے نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3884]
فوائد ومسائل:
دیگر صحیح روایات میں یہ الفاظ ہیں کہ دم جھاڑ نظرِبد، بخار یا زہریلے ڈنگ میں ہے۔
نیز صحیح احادیث سے ثابت ہو تا ہے کہ دم جھاڑ جو اسمائے الہی اور مسنون دُعائوں میں سے ہوں سبھی امراض میں مفید ہوتے ہیں۔
بد نظری اور زہریلے ڈنگ میں ان کی اہمیت اور تاثیر زیادہ ہوتی ہے.
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3884