معاویہ بن حکم سلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو خط کھینچتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”انبیاء میں ایک نبی تھے جو خط کھینچتے تھے تو جس کا خط ان کے خط کے موافق ہوا تو وہ ٹھیک ہے“۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3909
´رمل اور پرندہ اڑا نے کا بیان۔` معاویہ بن حکم سلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو خط کھینچتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”انبیاء میں ایک نبی تھے جو خط کھینچتے تھے تو جس کا خط ان کے خط کے موافق ہوا تو وہ ٹھیک ہے۔“[سنن ابي داود/كتاب الكهانة والتطير /حدیث: 3909]
فوائد ومسائل: لکیروں کا علم ابتدا میں ایک نبی کے پاس تھا، مگر بعد میں یہ جاری نہیں رہ سکا۔ تو اب کوئی کیونکر یہ دعوٰی کرسکتا ہے کہ یہ بالکل وہی ہے جو اس نبی کے پاس تھا، بلکہ اس کے وہم اور مشتبہ ہو نے کا یقین ہے۔ اس لیئے اس سے بچنا واجب ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3909