سنن ابي داود
كِتَاب الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ -- کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراتوں کا بیان
1. باب
باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 3975
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ وَهُوَ أَشْبَعُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ:" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ: غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ سورة النساء آية 95 وَلَمْ يَقُلْ سَعِيدٌ كَانَ يَقْرَأُ".
زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» کے بعد «غير أولي الضرر» پڑھتے تھے۔ اور سعید بن منصور نے اپنی روایت میں «كان يقرأ» نہیں کہا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3709) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: پہلے صرف  «لا يستوي القاعدون من المؤمنين»  نازل ہوئی تھی پھر جب لوگوں کو پریشانی ہوئی تو اللہ نے  «غير أولي الضرر»  نازل فرما کر آسانی کر دی۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3975  
´باب:۔۔۔`
زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» کے بعد «غير أولي الضرر» پڑھتے تھے۔ اور سعید بن منصور نے اپنی روایت میں «كان يقرأ» نہیں کہا ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الحروف والقراءات /حدیث: 3975]
فوائد ومسائل:
اس آیت کریمہ میں لفظ (غیر) زبر کے ساتھ اہل حرمین نافع ابن عامراور کسائی کی قراءت ہے اور یہ حال یا مستشنیٰ ہے جبکہ ابن کثیر ابوعمرو حمزہ اور عاصم اسے مرفوع پرھتےہیں جو کہ قاعدون کی صفت ہے۔
اور ایک قراءت زیر کے ساتھ بھی ہے، مگر شاذ ہے۔
اس صورت میں یہ مومنین کی صفت یا اس کا بدل ہوگا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3975