ابوقلابہ ایک ایسے شخص سے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھایا ہے روایت کرتے ہیں (کہ یہ آیت کریمہ اس طرح ہے) «فيومئذ لا يعذب عذابه أحد * ولا يوثق وثاقه أحد»۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: کچھ لوگوں نے خالد اور ابوقلابہ کے درمیان ایک مزید واسطہ داخل کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبودواد، (تحفة الأشراف: 15608)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/71) (ضعیف الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: یعنی صیغہ مجہول کے ساتھ جب کہ مشہور قرات دونوں میں صیغہ معروف کے ساتھ ہے۔