ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل سے فرمایا: «ادخلوا الباب سجدا وقولوا حطة تغفر لكم خطاياكم»”اور دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہوو اور زبان سے «حطة» کہو تمہارے گناہ بخش دیئے جائیں گے (سورۃ البقرہ: ۵۸)۱؎“(بصیغہ واحد مونث غائب مضارع مجہول)۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4006
´باب:۔۔۔` ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل سے فرمایا: «ادخلوا الباب سجدا وقولوا حطة تغفر لكم خطاياكم»”اور دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہوو اور زبان سے «حطة» کہو تمہارے گناہ بخش دیئے جائیں گے (سورۃ البقرہ: ۵۸)۱؎“(بصیغہ واحد مونث غائب مضارع مجہول)۔ [سنن ابي داود/كتاب الحروف والقراءات /حدیث: 4006]
فوائد ومسائل: جمہور کی معروف قراءت (نَغُفِرُلَکُم) ہے۔ یعنی نون کے فتحہ سے بصیغہ جمع متکلم)۔ اس صورت میں معنی ہوں گے۔ سجدہ کرتے ہوئے دروازے میں داخل ہوجاو اور لفظ (عربی میں ہے) پکارتے جاو ہم تمہاری خطائیں معاف کرتے دیں گے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4006