سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ -- کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
45. باب فِي اتِّخَاذِ السُّتُورِ
باب: رنگین اور نقش و نگار والے پردے لٹکانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4150
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْأَسَدِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: وَكَانَ سِتْرًا مَوْشِيًّا.
فضیل سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ وہ ایک منقش پردہ تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 8252) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4150  
´رنگین اور نقش و نگار والے پردے لٹکانے کا بیان۔`
فضیل سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ وہ ایک منقش پردہ تھا۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4150]
فوائد ومسائل:
مقرب لوگوں کو بعض مباح چیزیں بھی ناروا ہوتی ہیں اور اہل خانہ کے پردے کے لئے کپڑا لٹکانا اگر واقعی ٖضروری ہو تو اس کا اہتمام کرنا واجب ہے، مگر بے مقصد زیب وزینت کے لئے دیواروں پر پردے لٹکانا لایعنی کام ہے جو اسراف اور تبذیرمیں آتا ہے واجبی پردے کے لئے بھی سادہ کپڑے پر قناعت کرنی چاہیے۔
مسلمان کو غیر ضروری زینت دنیا میں مشغول ہو جانا کسی طرح مفید نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4150