سنن ابي داود
كِتَاب التَّرَجُّلِ -- کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل
18. باب فِي الْخِضَابِ
باب: خضاب کا بیان۔
حدیث نمبر: 4209
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ،" أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ خِضَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَنَّهُ لَمْ يَخْضِبْ وَلَكِنْ قَدْ خَضَبَ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/المناقب 23 (3550)، اللباس 66 (5895)، صحیح مسلم/الفضائل 29 (2341)، (تحفة الأشراف: 293)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الزینة 17 (5090)، مسند احمد (3/216) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون ذكر العمرين لكن م ذكر أبا بكر
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4209  
´خضاب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4209]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ کے سر یا داڑھی میں اس قدر سفیدی نہیں آئی تھی کہ باقاعدہ رنگنے کی ضرورت پڑتی۔
چند گنتی کے بال ضرور سفید ہو ئےتھے جنہیں رنگا بھی گیا تھا، مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے چونکہ رنگتے نہیں دیکھا، اس لیئے انکار فرمایا۔
دیگر صحابہ نے رنگتے دیکھا ہے تو بیان بھی کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4209