سنن ابي داود
كِتَاب الْخَاتَمِ -- کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل
5. باب مَا جَاءَ فِي التَّخَتُّمِ فِي الْيَمِينِ أَوِ الْيَسَارِ
باب: انگوٹھی دائیں یا بائیں ہاتھ میں پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4228
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، عَنْ عَبْدَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ،" أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَلْبَسُ خَاتَمَهُ فِي يَدِهِ الْيُسْرَى".
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما انگوٹھی اپنے بائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7766) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4228  
´انگوٹھی دائیں یا بائیں ہاتھ میں پہننے کا بیان۔`
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما انگوٹھی اپنے بائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الخاتم /حدیث: 4228]
فوائد ومسائل:
یہ ایک صحابی کا عمل ہے، جبکہ رسول اللہ ﷺ کا عمل اُوپر بیان ہوا ہے۔
اور وہی قابلِ اتباع ہے، جیسا کہ اگلی روایت میں بھی آرہا ہے۔
ممکن ہے کی نبی ﷺ کے عمل سے حضرت عبداللہ بن عمر بے خبر رہے ہوں، ورنہ وہ کبھی بھی اس کے برعکس عمل نہ کرتے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4228