عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے قوم لوط کا عمل (اغلام بازی) کرتے ہوئے پاؤ تو کرنے والے اور جس کے ساتھ کیا گیا ہے دونوں کو قتل کر دو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحدود 24 (1456)، سنن ابن ماجہ/الحدود 12 (2561)، (تحفة الأشراف: 6176)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/269، 300) (حسن صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4463
´اغلام بازی (قوم لوط کے فعل) کی سزا کا بیان۔` عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کنوارے کے بارے میں جو اغلام بازی میں پکڑا جائے مروی ہے کہ اسے سنگسار کر دیا جائے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عاصم والی روایت عمرو بن ابی عمرو والی روایت کی تضعیف کرتی ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4463]
فوائد ومسائل: خلاف وضح فطری عمل کرنے پر مذکورہ بالا روایات کی روشنی میں دونوں ہی طرح کےفتوے دیے جاتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4463