سنن ابي داود
كِتَاب الدِّيَاتِ -- کتاب: دیتوں کا بیان
20. باب دِيَاتِ الأَعْضَاءِ
باب: اعضاء کی دیت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4562
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" فِي خُطْبَتِهِ وَهُوَ مُسْنِدٌ ظَهْرَهُ إِلَى الْكَعْبَةِ فِي الْأَصَابِعِ: عَشْرٌ عَشْرٌ".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خطبے میں جبکہ آپ اپنی پیٹھ کعبہ سے ٹیکے ہوئے تھے فرمایا: انگلیوں میں دس دس اونٹ ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/القسامة 38 (4854)، (تحفة الأشراف: 8684)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الدیات 18 (2653)، مسند احمد (2/207) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2655  
´ہڈی ظاہر کر دینے والے زخم کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہڈی ظاہر کر دینے والے زخم میں دیت پانچ پانچ اونٹ ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2655]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
علامہ ابن اثیر رحمہ اللہ نے فرمایا:
موضحہ وہ زخم ہے جس سے ہڈی کی سفیدی ظاہر ہوجائے۔
جس موضحہ کا جرمانہ پانچ اونٹ ہے وہ ایسا موضحہ ہے جو سر اور چہرے میں ہو۔
کسی اور عضو پر اگر موضحہ زخم لگے تو اس پر مناسب نقد جرمانہ ہے۔ (النہایة۔
مادہ، وضح)

   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2655   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1015  
´اقسام دیت کا بیان`
عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے والد سے، انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جن زخموں سے ہڈی کھل جائے ان کی دیت پانچ اونٹ ہیں۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور احمد میں اتنا اضافہ ہے تمام انگلیوں کی دیت برابر ہے، ہر انگلی کی دیت دس دس اونٹ ہے۔ اس روایت کو ابن خزیمہ اور ابن جارود نے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1015»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الديات، باب ديات الأعضاء، حديث"4566، والترمذي، الديات، حديث:1390، والنسائي، القسامة، حديث:4856، وابن ماجه، الديات، حديث:2655، وأحمد:2 /179، 189، 207، 215.»
تشریح:
لڑائی کے دوران میں چوٹ اور زخم کی صورت میں ہڈی سے گوشت الگ ہو جائے اور ہڈی واضح طور پر کھل جائے مگر ٹوٹنے سے بچ جائے تو ایسی صورت میں شوافع‘ احناف اور صحابہ کی ایک بڑی جماعت کا مسلک یہی ہے کہ پانچ اونٹ دیت ادا کرنا لازمی ہوگا جبکہ ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں کوئی ایک انگلی ضائع کر دی جائے تو دیت دس اونٹ ہے جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1015   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1390  
´موضحہ (ہڈی کھل جانے والے زخم) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «موضحہ» (ہڈی کھل جانے والے زخم) ۱؎ میں پانچ اونٹ ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1390]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
موضحہ وہ زخم ہے جس سے ہڈی کھل جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1390