سنن ابي داود
كِتَاب الْأَدَبِ -- کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
81. باب فِي الرَّجُلِ يَقُولُ فِي خُطْبَتِهِ ‏"‏ أَمَّا بَعْدُ ‏"‏
باب: خطبہ میں «أما بعد» کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4973
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَهُمْ، فَقَالَ: أَمَّا بَعْدُ".
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خطبہ دیا تو «أما بعد» کہا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3689)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/فضائل علي 4 (2408) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎ «أما بعد»  کا کلمہ حمد و صلاۃ کے بعد کہا جاتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کلمہ کا استعمال کرتے تھے، اس سے متعلق روایت تقریباً بارہ صحابہ سے مروی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4973  
´خطبہ میں «أما بعد» کہنے کا بیان۔`
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خطبہ دیا تو «أما بعد» کہا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4973]
فوائد ومسائل:
خطبے میں حمدوصلاۃ کے بعد اپنا موضوع شروع کرنے سے پہلے یہ کلمہ بولنا شروع ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4973