سنن ابي داود
أَبْوَابُ النَّوْمِ -- ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
126. باب فِي الْهَوَى
باب: خواہش نفس کی برائی کا بیان۔
حدیث نمبر: 5130
حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ الثَّقَفِيِّ، عَنْ بِلَالِ بْنِ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" حُبُّكَ الشَّيْءَ: يُعْمِي وَيُصِمُّ".
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا کسی چیز سے محبت کرنا تمہیں اندھا بہرہ بنا دیتا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10922)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/194، 6/450) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابوبکر بن ابی مریم ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: یعنی محب کو محبوب کے عیوب نظر نہیں آتے، اور نہ ہی اس کی ناگوار باتیں اسے ناگوار لگتی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5130  
´خواہش نفس کی برائی کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا کسی چیز سے محبت کرنا تمہیں اندھا بہرہ بنا دیتا ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5130]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے۔
تاہم یہ کیفیت عام لوگوں میں ایک حقیقت واقعہ ہے۔
کہ جب ان کے زہن پر کوئی بات غالب آجائے۔
تو انہیں اس کے خلاف کوئی کچھ کہے وہ اس سے متاثر نہیں ہوتے ہیں۔
البتہ اصحاب ایمان بحمد اللہ اس غلو سے محفوظ رہتے ہیں۔
محبت میں غلو کرتے ہیں نہ عداوت میں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5130